بے قرار موسم میں
کچھ اداس لمحوں میں
زندگی کے ہاتھوں میں
بے خودی کے گھیرے میں
ہر گلی کی نکّر پر
ہر ندی کنارے پر
میری آنکھ سے بہتے
آنسوؤں کے دھارے پر
تیرے ساتھ رہنے کا!
شہر بھر کے چہروں کی
سب حسین آنکھوں میں
جھانک کر تری خاطر
تجھ کو تکتے رہنے کا!
خوشبوؤں کے دامن میں
ہر کلی کی آہٹ پر
تجھ سے بات کرنے کا!
ان اداس سڑکوں پر
رات کے اندھیروں میں
صرف تیرے بارے میں
سوچتے ہی رہنے کا!
سوچتا ہوں جانے کیوں!