سوکھتے رہے ہونٹ لیکن تشنگی بڑھی نہ تھی جیسی اب ہے چہرے پے شگفتگی کبھی نہ تھی سلا گئے جب سے لوگ مجھے تیری تربت کے قریب زندگی میں تو رات ایسی گزری کبھی نہ تھیس