سکندرجیسا نہیں ہے مقدر اپنا
مگردل ہے صورت سمندر اپنا
اک مدت سےکوئی آیا نہ گیا
اب دل بن چکا ہےکھنڈر اپنا
اس دنیا سےگزرجاہیں توکیا
وہاں تیرے ساتھ ہوگاگھراپنا
میں نےدل لوٹا تونےچرایا
یوں ہو گیاحساب برابراپنا
بھلےوقت میں بھول جاتاہے
حال پوچھتانہیں یاربےخبراپنا