سہارا چاہیئے

Poet: اسد جھنڈیر By: اسد جھنڈیر, mirpurkhas

 زندگی جینے کو پھر کوئی سہارا چاھیئے
ہمیں اور کچھ نہیں بس ساتھ تمہارا چاھیئے

تم کہو تو تمہاری خاطر یہ دنیا چھوڑ دیں
حکم بجا سر آنکھوں پر بس ایک اشارہ چاھیئے

تیرے عشق کا دریاء جنون میں ھے اپنے
دل آپے سے باہر ھے اسے دہارا چاھیئے

اپنی دنیا لٹ جانے کا ہمیں کوئی غم نہیں
صدقے تیرے واری کچھ نہیں خدارا چاھیئے

اسد کب سے منتظر ھے تیری ایک جھلک دیکھے
دل مشتاق کو فقط تیرے جلوے کا نظارا چاھیئے

Rate it:
Views: 238
25 Sep, 2022