سیکھی ہیں اس سے پیار کی باتیں
بہت حسیں لگتی ہیں دلدار کی باتیں
رکھی ہیں سنبھال کر اپنے پاس
پہلے پہلے پیار کی پہلی باتیں
کردیتا ہے مدہوش روپ اس کا
یاد آتی ہیں جب خوبصورت یار کی باتیں
اس کا ملتا چھپ کر چاندنی راتوں کو
نہیں بھولتی ہمیں وصل یار کی باتیں
رہتا ہے اب بھی وہ ہمارے تصور میں
بہت تڑپاتی ہیں اسکے دیدار کی باتیں