شاعر سے ہو گئے ھم
Poet: Muhammad Nawaz By: Muhammad Nawaz, sangla hillگلشن کا جاتے جاتے دامن بھگو گئے ہم
کانٹوں بھری فضا میں شبنم پرو گئے ہم
خوابوں کی کرچیاں وہ ابتک نہ سمٹ پائیں
اس شہر مرمریں میں کچھ ایسے کھو گئے ہم
شاید انہی سے پھوٹے پھر موسم بہاراں
ویرانی خزاں میں کچھ خواب بو گئے ہم
ممکن ہے تیرے دل کی تسبیح قرار پائے
لمحوں کی جس لڑی میں دھڑکن پرو گئے ہم
جیسے ہو ننھا بچہ آغوش مادری میں
یوں اوڑھ کر خاموشی چپ چاپ سو گئے ہم
اب تم پہ منحصر ہے چاہو تو بکھر جاؤ
تیری تمام راہیں اشکوں سے دھو گئے ہم
شعلوں کا اک سمندر تھا درمیاں ہمارے
نہیں تو ملا تو کیا ہے اس پار تو گئے ہم
ہم تو تلاش میں تھے گم گشتہ جنتوں کی
تیرا ہی شہر آیا جس سمت کو گئے ہم
قابو ہی نہیں آیا اظہار کا وہ لمحہ
لفظوں کو چنتے چنتے شاعر سے ہو گئے ہم
ہونے سے ہمارے ہی ویرانیاں تھیں شاید
اب کھل کے مسکراؤ سر بزم لو گئے ہم
More Love / Romantic Poetry






