حسن تھا غالب، اس کا سارے لشکر پر آنکھوں میں سب کی، چاند سا چہرہ طاری تھا پروانے بن بیٹھے، جو لوٹنے آئے تھے اور انگ انگ شاہ زادی کا انگاری تھا