شاید کوئی مل گئی حسینہ اسے مجھکو ھوا گمان نظر انداز دیکھ کر مجھہ پر کیسی قیامت جو گزری لوٹ آئی فرات کے آثار دیکھ کر اس کے قرب میں رھتی تھی شادماں دل ٹوٹ گیا ھے دید یار دیکھ کر