شرارتیں کرتے ہوئے

Poet: Mubin Uddin Ansari By: Mubin Uddin Ansari, bhopal india

شرارتیں کرتے ہوئے نجانے کب جوان ہوگئے
ہوش آیا تب پل پل کھڑے امتحان ہوگئے

کیا کیا ترکیبیں کیں ارادوں کو توڑنے کی
پست ہوئے حوصلے وہ خود پشیمان ہوگئے

ملیں فقراء کو بھی ایسی خوشگوارفضائیں
دیکھتے ہی دیکھتے مکاں انکے عالیشان ہوگئے

جھکنا عادت میں شمار نہیں تھا مبین
کچھ یہی اصول اپنی بس پہچان ہوگئے
 

Rate it:
Views: 554
08 Jun, 2010