ہر راستے میں خوشبوئیں بکھرا گئے ناں آپ؟
اپنے ہی ظل حسن سے ٹکرا گئے ناں آپ ؟
ساقی ابھی تو میں نے چھوا ہی نہیں ساغر
یونہی کسی خیال سے گھبرا گئے ناں آپ ؟
آتی ہیں کہاں راس جنون کی رفاقتیں
آدھے سفر سے لوٹ کے گھر آ گئے ناں آپ؟
کل رات میری یاد کی دنیا سے نکل کر
خود آئینے کو دیکھ کے شرما گئے ناں آپ؟
سینے میں اپنی شوخ اداؤں کے بھیس میں
شعلہ سا ایک پیار کا دہکا گئے ناں آپ ؟
الفت کا سفر ہے نہ زماں ہے نہ زمیں ہے
لمحوں کی مسافت سے ہی اکتا گئے ناں آپ؟
اب ڈھونڈتے پھرو گے وہ نٹ کھٹ سی طبیعت
پھولوں کی طرح ہجر میں کملا گئے ناں آپ؟
سانسوں کی ہر لڑی میں پرویا ہے ایک نام
لفظوں کو اپنی یاد سے مہکا گئے ناں آپ؟