تمہاری چاہتوں کا مجھ پہ سایا ہے
یہی انداز تیرا مجھ کو بھایا ہے
تجھے ہی غم نہیں اس نے لئے جاناں
زمانے نے مجھے بھی آزمایا ہے
محبت سے نوازا ہے اُسے میں نے
اگر دشمن میری سرحد پہ آیا ہے
سمائے ہو میرے دل میں صنم ایسے
کہ جاناں شاعری تم کو بنا ہے
نہیں بجھ پائے گی شمعِ وفا ہر گز
خدائے پاک کی رحمت کا سایہ ہے