Add Poetry

شوق کے دربار میں مقید ہوں

Poet: UA By: UA, Lahore

شوق کے دربار میں مقید ہوں
محبت کے حصار میں مقید ہوں

میرے تخیل کو باہر نہیں آنے دیتا
کسی خیال کے سحار میں مقید ہوں

خودی اور بے خودی میں کھو گیا ہوں
حسن و عشق کے خمار میں مقید ہوں

وفا کے نام پہ مرنے کا حوصلہ ہے مگر
ابھی تو زندگی کے پیار میں مقید ہوں

سکون میں بھی سفر میں رہتا ہوں
زندگی کی طرح فرار میں مقید ہوں

میرا یقین میرے حوصلے بڑھاتا ہے
اک اجنبی کے اعتبار میں مقید ہوں

میرا وجود جل کے خاک ہو گیا عظمٰی
آتش شوق کے انگار میں مقید ہوں

Rate it:
Views: 740
16 Apr, 2009
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets