شوق کے دربار میں مقید ہوں
Poet: UA By: UA, Lahoreشوق کے دربار میں مقید ہوں
محبت کے حصار میں مقید ہوں
میرے تخیل کو باہر نہیں آنے دیتا
کسی خیال کے سحار میں مقید ہوں
خودی اور بے خودی میں کھو گیا ہوں
حسن و عشق کے خمار میں مقید ہوں
وفا کے نام پہ مرنے کا حوصلہ ہے مگر
ابھی تو زندگی کے پیار میں مقید ہوں
سکون میں بھی سفر میں رہتا ہوں
زندگی کی طرح فرار میں مقید ہوں
میرا یقین میرے حوصلے بڑھاتا ہے
اک اجنبی کے اعتبار میں مقید ہوں
میرا وجود جل کے خاک ہو گیا عظمٰی
آتش شوق کے انگار میں مقید ہوں
More Love / Romantic Poetry







