Add Poetry

شہر کے کچھ ادیب بیٹھے ہیں

Poet: ابن مفتی - سید ایاز مفتی By: ابن مفتی - سید ایاز مفتی , Houston TX USA

دور جتنے حبیب بیٹھے ہیں
دل کے اتنے قریب بیٹھے ہیں

ایک گہری سی سوچ میں ڈوبے
شہر کے کچھ ادیب بیٹھے ہیں

تیرگی کی شکایتیں لے کر
روشنی کے نقیب بیٹھے ہیں

اٹھتے جاتے ہیں شہر کے بیمار
چین سے بس طبیب بیٹھے ہیں

آستینوں میں ان کے خنجر ہیں
یہ جو بن کےحبیب بیٹھے ہیں

چاند کیوں رات بھر نہیں آتا
جب زمیں پر "مُنیب " بیٹھے ہیں

حاکم وقت کل کھڑے ہوں گے
آج چپ جو ٖغریب بیٹھے ہیں

سارے "فن کار" بن گئے عالم
اب تو گھر میں خطیب بیٹھے ہیں

دوریوں کا وہ فیصلہ کرنے
دیکھ کتنے قریب بیٹھے ہیں

دُکھ جہاں بھر کے جانے کیوں مفتی
بن کے میرا نصیب بیٹھے ہیں
 

Rate it:
Views: 124
11 Apr, 2023
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets