صبا نوید دیتی ہے اب فصل بہار کی مظہر
Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, kharian-gujratابر جو برستا ہے کسی کاجل کے سائے میں
 تڑپا کہیں ہوگا کوئی مقتل کے سائے میں
 
 تارا کوئی ٹوٹ کر پھر گرا ہوگا کہیں زمین پر
 چاند کو اداس دیکھا ہے بادل کے سائے میں
 
 خوشبو کی مانند آتے ہیں یادوں کے قافلے
 ہوئے تھے عہد و پیماں صندل کے سائے میں
 
 معتبر شہر بھر میں ہوں تیرے نام کو لے کر
 سونا جیسے رکھا ہو پیتل کے سائے میں
 
 صبا نوید دیتی ہے اب فصل بہار کی مظہر
 اب یہ زیست گزرے تیرے آنچل کے سائے میں
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 