صبح سویرے دیکھا ہم نے اک چہرہ شاداب
Poet: محمد فیصل By: Muhammad Faisal, Karachiصبح سویرے دیکھا ہم نے اک چہرہ شاداب
روشن روشن آنکھیں جس کی وہ چندے ماہتاب
بستی بستی قریہ قریہ مچی ہے جس کی دھوم
ایسا حسن تو عنقا یارو وہ ٹھہرا نایاب
بحرِ وفا میں غرقابی کا تم کو کیسا خوف
قدم اُٹھاوَ بڑھتے جاوَ رستہ ہے پایاب
طور طریقے دنیا والے سب تم کو مبروک
راہِ جنوں کے سیکھ لو ہم سے تم رسم و آداب
تونے غزل میں بدلا ہے جو اپنا یہ بہروپ
فیصل اس پہ خندہ زن ہیں تیرے سب احباب
More Love / Romantic Poetry






