صبح سویرے جب وہ شربت ءدیدار دیتےہیں
اپنے خلوص سے ہمیں وہ مار دیتے ہیں
پہلےخود ہی چڑھاتےہیں چنےکےجھآڑ پہ
پھر نیچےسے سیڑی کو ٹھوکرماردیتےہیں
ہمیں ہرروز سبز باغ دکھاتے ہیں لیکن
کسی کو گلشن کسی کوگلزاردیتےہیں
کہا محبوب کی ایک جھلک کی خاطر
اس کےگھرکےسامنےعمرگزاردیتےہیں
وہ کہنے لگے دیوانےکاسرقلم کرکے
اس سےعشق کابھوت اتاردیتےہیں