مکمل رکھنا ہو "عشق" تو ادھورا چھوڑ دو
دل بولا تیری حمایت میں، یہ جھگڑا چھوڑ دو
جہاں لے مانگ بندے، حکم یہی ہوا یار چھوڑ دے
دستِ طلب سے ہاتھ ہٹا، جو یار نہیں، دل چھوڑ دے
کچھ ایسا ہم میں اور اُن میں فرق نمایاں ہو گیا
سفید رنگ اُن کو ملا، ہمیں اندھیرا ہو گیا
جو لب پہ نہ لایا، وہ رازِ الفت معلوم انہیں
کیا چاہتا ہے دل سے آدم، سب معلوم انہیں
کتابوں کی مانند تھا، کسی بستے میں پڑا ہوا
نہ پھول تھا، نہ خار تھا، بس اک خط جلا ہوا