ہم جس سے محبت کریں
وہ بھی کرے ہم سے پیار ضروری تو نہیں
ہم جس پر مریں
وہ بھی کرے ہم پہ جان نثار ضروری تو نہیں
ہم جس کے سنگ جینے مرنے کی کھائیں قسمیں
وہ بھی کرے ہمارے ساتھ عہد و قرار ضروری تو نہیں
ہم جس کے لئے چھوڑ دیں دنیا موت کو لگا کے گلے
وہ بھی چھوڑ دے ہمارے لیے سنسار ضروری تو نہیں
ہم جس سے کریں اپنی محبت کا اظہار ہو کر رو برو
وہ بھی کرے ہم سے محبت کا اظہار ضروری تو نہیں
دیکھ کر ان کو رہتا نہیں دل اب تو قابو میں ہمارے
ہمیں دیکھ کر بجیں ان بھی دل کے تار ضروری تو نہیں
وہ جھوٹ بھی بولیں تو ہم کریں یقین ان کا
ہم سچ بھی بولیں اور کریں وہ اعتبار ضروری تو نہیں