طلب ہے
Poet: yasir khan By: yasir khan, sibiراستوں کی چاہ ہے نہ منزل کی طلب ہے
ہو جس میں محبت اس دل کی طلب ہے
ڈوب رہا ہوں دنیا کے سمندر میں میں
میں ایک کشتی ہوں ساحل کی طلب ہے
ہوں خاک نشیں اور خاک ہی بنوگا میں
میں ایک دیوانہ ہوں جنگل کی طلب ہے
جسکے ہر سنگ کا میں ہی تھا نشانہ
پھر بھی دل کو اسی سنگدل کی طلب ہے
More Love / Romantic Poetry






