سازش خزاں چلی گل کتر گئ چلو آج وصال یار کی فکر گئی طواف ملامت بلبل کا جگر جلا آتش دل بھی فرقت مے گزر گئی درد غنیمت مے ملے چارہ ساز کوئی دیر سے اٹھی دور تک نظر گئی کاشانہ تقدیر سے کیسے مطمن ہو رضا خوف ناکامی طلسم مجاز مے اتر گئی