تجھ سے بچھڑ گئی تو بھلا جاؤں گی کہاں تیرے بخیر رہ کے تو مر جاؤں گی میں ہاں زندہ ہوں میں فقظ تری چاہت کے واسطے مرنے کے بعد تیری مری ایک داستاں ظالم زمانہ اپنے ستم توڑتا رہے چپ چاپ میں بھی، دیکھنا مر جاؤں گی یہاں