ظلمتوں میں ہے ڈوبا ہوا راستا
میرے رب تو ہی مجھ کو دکھا راستا
الجھنوں سے نہ اس نے نکلنے دیا
جو بظاہر تھا آسان سا راستا
چھوڑ دی اس نے پھر وہ پرانی ڈگر
اس کو جب مل گیا اک نیا راستا
تب سے پاؤں کے نیچے زمیں ہی نہیں
جب سے اس نے کیا ہے جدا راستا
میں چلا تھا کسی اور جانب مگر
پھر بھی اس سے مرا جڑ گیا راستا
بند کرتا ہے جب سارے رستے عدو
مجھ پہ کھل جاتا ہے اک نیا راستا
رب پہ کر کے توکل جو موسٰی(؏)چلے
ان کو دریا نے بھی دے دیا راستا