محفل میں تنہا وہ کھڑی ھے
وہ عام سی لڑکی بڑی اچھی لگی ھے
وہ سب سے جدا انمول لگی ھے
یہ لڑکی مجھے اچھی لگی ھے
چہرے میں مسکراھٹ شرمانے لگی ھے
آنکھوں سےنظرے چھرانے لگی ھے
یہ لڑکی غضب ڈھانے لگئ ھے
یہ عام سی لڑکی مجھے اچھی لگی ھے
چپکے چپکے شرما کر دیکھنا خود ہی
ھولے ھولے چل کر ہنسنا
ھائے ایسی ادا پر میری جان نکلنے لگی ھے
یہ عام سی لڑکی مجھے اچھی لگی ھے
آنچل سے چہرہ چھپانے لگی ھے
کوئی دیکھے توں گھبرانے لگی ھے
بھکلاھٹ میں الٹے سیدھے قدم اٹھانے لگی ھے
اسی ادا پر میری جان جانے لگی ھے
ہائے یہ عام سی لڑکی مجھے ستانے لگی ھے
میرے دل کو یہ بھانے لگی ھے
محبت کی پہلی گھڑی مجھے اچھی لگی ھے