عذابوں کا سفر
Poet: Shabeeb Hashmi By: Shabeeb Hashmi, Al-Khobar K.S.Aانکار کی صورت میں عذابوں کا سفر ہے
 اقرا کے بتوں پے وحشت کی نظر ہے
 
 زحمت تو ہوگی آپ کو کر کے اعتبار
 ہر ایک لفظ پے بے اعتنائی کا اثر ہے
 
 لازم ہے ہجر کی رات میں آئے ناں پھر سکوں
 فریاد کرتی ہوئی اک دھندلی سی سحر ہے
 
 امید ہے صبح کے اجالے سے پھیلے گی روشنی
 ہتھیلی پے پھر سے وعدے کا اک نیا نگر ہے
 
 بچھڑنے کے یکطرفہ خوف سے آنکھیں کھلی رہیں
 جاگتے ہوئے خوابوں پے طوفانوں کی نظر ہے
More Love / Romantic Poetry







