عرق جب اس پری کے چہرۂ پر نور سے ٹپکے
Poet: حذیفہ By: حذیفہ, Karachiعرق جب اس پری کے چہرۂ پر نور سے ٹپکے
 خجل ہو گل سے شبنم جوں لہو ناسور سے ٹپکے
 
 مری آنکھوں سے خونیں اشک یوں گرتے ہیں پلکوں پر
 لہو سولی کے اوپر جوں سر منصور سے ٹپکے
 
 اگر کیف سخن میرا نہال تاک کو پہنچے
 صراحی شاخ بن جاوے شراب انگور سے ٹپکے
 
 اگر اس زلف مشک آمیز سے چنی میں بال آوے
 عجب میں عطر و عنبر کاسۂ نغفور سے ٹپکے
 
 کروں فریاد رو رو یار کو جب یاد کر عاجزؔ
 دم اسرافیل کا لوہو ہو بانگ صور سے ٹپکے
  
More Love / Romantic Poetry






