عشق تو عشق ہے
پھیلے جو عشق
سمندر کی طرح
چھائے جو عشق
آسماں کی طرح
محسوس ہو عشق
خوشبو کی طرح
چھوئیں تو عشق
پھولوں کی طرح
دیکھیں جو عشق
آنکھوں میں چمک
سوچیں جو عشق
خوابوں میں دھنک
پائیں جو عشق
ہے روپ خدا
سنیں جو عشق
ہے سرور اذاں
مانیں جو عشق
ہے نورے خدا
حقیقی جو عشق
جنت کا مزہ
ہے پاک جو عشق
فرشتوں کی طرح
عشق تو عشق ہے
الله سے عشق
انسان بنا
نبی سے عشق
قرآن بنا
ماں سے عشق
جان بنا
دولت سے عشق
طوفان بنا
زن سے عشق
زندان بنا
زر سے عشق
بے ایمان بنا
کرسی سے عشق
حیوان بنا
زمین سے عشق
پہچان بنا
دنیا سے عشق
مہمان بنا
مسجد سے عشق
سلطان بنا
جنت سے عشق
ریان بنا
عشق تو عشق ہے
عشق کرے گا الله سے
دنیا میں سب کچھ
پائے گا
عشق نہیں ہے دل
میں تیرے
خالی ہاتھ تو جائے گا
عشق تو عشق ہے
عشق عشق