عشق رکھتا تھا جمال رکھتا تھا

Poet: Kashi By: Kashi, capital city

عشق رکھتا تھا جمال رکھتا تھا
میں بھی دل کی بازی کا کمال رکھتا تھا

سمندر کی ریت پہ چلنا میری عادت تھی
گری ساحل پہ سپیاں سنبھال رکھتا تھا

وقت ظالم نے مار ماری ہے
گلوں سا میں چہرے پہ جمال رکھتا تھا

بن مکینوں کے کیسا ویراں ہوا
گھر جو آپ اپنی مثال رکھتا تھا

رتبے ملتے نہیں ریاضتوں سے کاشی
ورنہ ابلیس کتنے اعمال رکھتا تھا

Rate it:
Views: 359
02 May, 2009
More Love / Romantic Poetry