Add Poetry

عشق عالم کی عدالت میں مانگتی ہیں انصاف آنکھیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

عشق عالم کی عدالت میں مانگتی ہیں انصاف آنکھیں
اپنے اشکوں میں دُھل کر کتنی ہوئی ہیں صاف آنکھیں

ہونٹوں پر تلخیاں کبھی بھٹک کر رہ جاتی ہیں
اَٹکے ان اظہاروں کردیتی ہیں ہر بات آنکھیں

دل کے دروغ رشتے من ہی محسوس کرتا ہے لیکن
شرم میں جھکتی رہی کیوں یہ شرمسار آنکھیں

ابتدا ہی سے آدمی نے بس کہانیوں کو کائنات سمجھا
مطالعہ زمانہ اب بن گئی ہیں وہ کتاب آنکھیں

کبھی جھکی جاودانی میں تو کبھی اٹھتی ہیں التجا لیکر
چھپی پلکوں سے ساگر نکلا ایسے رونے لگی ہر بار آنکھیں

آواز تو انتم نہیں وہ اشاروں کے وعدے نبھاتی ہیں
کوئی آئے گا یہ امید لیکر جگتی ہیں پوری رات آنکھیں

دلفریب نظارے منزل کو مڑکر کہاں دیکھتے ہیں
بٹھکے مسافر کی انگلی پکڑ کر پہنچادیتی ہیں پار آنکھیں

 

Rate it:
Views: 435
01 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets