عشق میں جو ہوئے ستم اچھے لگے

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmie, Rawalpindi

عشق میں جو ہوئے ستم اچھے لگے
راہ الفت میں پیچ و خم اچھے لگے

انہیں چاہا تھا ہم نے ٹوٹ کر
جو کئے انہوں نے کرم اچھےلگے

بت کدے میں دیکھ کر حسیں چہرے
سارے پتھر کے صنم اچھے لگے

خاموشی چھا گئی اس محفل میں
ان کے دھیمے دھیمے قدم اچھے لگے

Rate it:
Views: 404
04 Oct, 2013