عشق کو ایسا با ہنر دیکھا

Poet: Ghulam Mujtaba Haashmi Yaasir Al Barkaati By: Ghulam Mujtaba, Hyderabad

عشق کو ایسا با ہنر دیکھا
آگ میں جاتا بے خطر دیکھا

کب جہاں میں اِدھر اُدھر دیکھا
جب بھی دیکھا ہے تیرا در دیکھا

بن پیے مجھ کو ہو گیا ہے نشہ
تیری نظروں کا یہ اثر دیکھا

ایک پل کے لیے بھلا نہ سکا
میں نے تجھ کو ہے بھول کر دیکھا

ظلم ظالم کا بڑھ گیا جس دم
ہوتا بزدل کو بھی نڈر دیکھا

فکرِ عقبیٰ نہیں کسی کو بھی
فکرِ دنیا میں ہر بشر دیکھا

داد ملنے لگی ہے یاسؔر کو
میں نے محنت کا یہ ثمر دیکھا ۔۔۔

Rate it:
Views: 658
23 Mar, 2017