عشق کی انتہا ہو جائیں
ہم سراپائے وفا ہو جائیں
سب تمناؤں کو تباہ کر کے
آرزو ہے کہ فنا ہو جائیں
جو تمہارے لبوں پہ جاری ہے
ہم وہی خاص دعا ہو جائیں
آپ کا ساتھ چاہتے ہیں ہم
ایسا کہ خود سے جدا ہو جائیں
جو نمازیں قضا ہو ئی ہم سے
چاہتے ہیں وہ ادا ہو جائیں
عشق کی انتہا ہو جائیں
ہم سراپائے وفا ہو جائیں