اپنی قسمت آزمائیں عشق کی دہلیز پر
سوچتے ہیں سر جھکائیں عشق کی دہلیز پر
روشنی پھر سے ضرورت ہے زمانے کے لئے
ایک دیا آؤ جلائیں عشق کی دہلیز پر
سوچتے ہیں دعاؤں میں اثر کیونکر ہوا
ہم نے مانگی تھی دعائیں عشق کی دہلیز پر
ہم نے دیکھیں ہیں ملائک کے سفر رکتے ہوئے
کیا پڑی ہے پر جلائیں عشق کی دہلیز پر