عشق کی کہانی کیا ہے
روح کی روانی کیا ہے
جو عشق ء وفا ہے اُس کی نشانی کیا ہے
تُو تکھ چکا ہے زندگی سے تیری جوانی کیا ہے
تُونے راہے محبت میں اپنوں کو بھُلا دیا
تیری نظر میں آنکھ کا پانی کیا ہے
اگر تُو عقمت کا بادشاہ ہے فہیم
تو بتا تیری نادانی کیا ہے