عشق ہی کیا ہے کوئی عیب نہیں

Poet: رضا By: Ali Raza, Chichawatni

عشق ہی کیا ہے کوئی عیب نہیں
اب ڈرتے ہیں ان سے خیر نہیں

اک بارتودیکھا ہو گا خط ہمارا
یوں ہی وہ لگ رہۓ خفا نہیں

کرتے ہیں محبت فقط ان سے
کہیں اسی بات سے انجان نہیں

جواب لکہنے کا سوچا تو ہو گا
کہیں رقیبوںسے پریشان نہیں

جان گئے وہ کہ چاھتے ہیں انہیں
کہیں اوروں کی طرح خواب نہیں

بچ رھۓ ہیں یا بچا رہۓ ہیں
کہیں محبت سے بچانے کی چال نہیں

رضا ہوا تمہارا اب غیر نہیں
ارۓ اپنا ہے اپنا کوئ غیر نہیں

Rate it:
Views: 600
07 Apr, 2019