عکسِ محسن روحِ محسن ہے کسی انسان میں
جو نظر آیا مجھے اس زیست کے زندان میں
محوِ حیرت ہوں میں اپنے آپ میں شاہد نہیں
ہے عمل تبخیر بر پا گو یا جسم و جان میں
جان محسن بن گئی میری محبت کی ردا
قید ہے ؐ محسن کہں گمنام اس دیوان میں
کر گیا مجھکو سخنور عشق محسن دیکھ لو
جانِ محسن آگئ ہے دیکھ لو میدان میں
چومتی ہے ہر صحفے کو آج وشمہ اشک تر
گویا اس کو مل گیا محسن کہیں وجدان میں