Add Poetry

عہدِ وفا تو باعثِ آزار ہی رہا

Poet: عمیر قریشی By: عمیر قریشی, اسلام آباد

عہد وفا تو باعثِ آزار ہی رہا
اک دوست تھا جو شاملِ اغیار ہی رہا

اسکا نصیب ہوگئے سارے جہاں کے پھول
میرے نصیب میں تو فقط خار ہی رہا

قیمت بڑھا رہا تھا میں اپنے حروف کی
سو اس کا ذکر شاملِ گفتار ہی رہا

صحرا نشینی، آہ و بکا، طوفِ کوئے یار
دل ان رسومِ عشق سے بیزار ہی رہا

اس نے تو میری جان پہ کھل کر ستم کیے
پھر بھی کرم کا اسکے طلبگار ہی رہا

اپنی انا کا مجھکو نہایت غرور تھا
لٹکا چنانچہ سر یہ سرِ دار ہی رہا

میں چیختا رہا کہ خطاکار میں نہیں
پھر بھی ملامتوں کا سزاوار ہی رہا

پھیلی تھی خلقِ شہر میں کچھ ایسی بد دلی
مجھکو تو بات کرنا بھی دشوار ہی رہا

Rate it:
Views: 268
09 Jun, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets