بیٹھے بیٹھے خیالوں میں بنایا وہ عید کا چاند
آج ہمیں یاد بہت آیا وہ عید کا چاند
لوگ ابھی آسماں سے کچھہ ڈھونڈھ رہے تھے
تجھے دیکھہ کے بے ساختہ میں چلایا وہ عید کا چاند
قسمت مجھہ پہ اور مہربان ہو گی کیسے
عید سے پہلے ہی چلا آیا وہ عید کا چاند
خدابھی عید بھی اور خوشیاں بھی روٹھی رہیں گی مجھہ سے
عید سے پہلے اگر وہ نہ منایا وہ عید کا چاند
اب فلک پہ کیا دیکھنا ہے باقی یارو
اب تو ہے بام پہ چلا آیا وہ عید کا چاند