کون ہے کیسا ہے وہ مجھ کو اس سے کیا غرض
وہ مجھے اچھا لگا میں نے سوچا کچھ نہیں
میں بھی تو انساں تھا ایک خامی رہ گئی
میں نے جس کو دل دیا میں نے سوچا کچھ نہیں
اس کی خاطر سوچنا سوچنا بھی رات دن
پھر بھی مجھ کو یوں لگا میں نے سوچا کچھ نہیں
مدتوں کے بعد جب وہ تھا میرے روبرو یارو
بن گیا میں آئینہ میں نے سوچا کچھ نہیں