غلط فہمی میں بندھن کو
کبھی توڑا نہیں کرتے
کہ جس کو جان کہہ دو پھر
اُسے چھوڑا نہیں کرتے
تمہیں میں نے بھلایا ہے
نہ تو ہی مجھ کو بھولا ہے
بھرم رکھا ہے چاہت کا
اگر دونوں نے تو پھر ہم
ہیں تنہا کس لئے جاناں
بس آؤ میری بانہوں میں
کہ مل جل کر
جدائی کو مٹا ڈالیں
محبت کی بنیاد ڈالیں