غم بہت ہیں اپبنی زندگی میں
بے وفائی ہے ہر ایک آدمی میں
میں جی رہا ہوں اپنے غموں میں
تو جی رہا ہے اپنی خوشی میں
بھٹکا رہا اندھیروں میں تیرے لئے
لے لی ہے پناہ تو نے روشنی میں
ہے کہاں مزا ایسا شراب میں
مزہ ہے جو تیر٨ی دل لگی میں
نہ بھلا سکے انھیں آجتک ہم شاکر
اس نے بھلا دہا ہم کو بے بسی میں