غم جسکی عنایت ھو اس الفت کا کیا کرنا
جو حسرت ھو ہی لا حاصل اس حسرت کا کیا کرنا
تف اس پر کہ جو اپنی جوانی بیچ کر بولے
خواہش جب نہ ھو پوری تو پھر چاھت کا کیا کرنا
اس کو یاد کرنے کی بھلے عادت پرانی ھے
جو عادت ھی نہیں اچھی تو اس عادت کا کیا کرنا
یہ کیا روز ان کا خوابوں میں آ کے دل کو بہلانا
فقط نظروں کا دھوکہ ھو جو اس قربت کا کیا کرنا
سنا ھے ہڈ حراموں سے کہ ہم بیمار رھتے ھیں
جب فارغ ھی رہنا ھو تو پھر صحت کا کیا کرنا
مجھے وہ روک کر کہتے ہیں کچھ تو پی کے جانا اب
بھلا جو ھوش میں رکھے اس شربت کا کیا کرنا