زندہ دلی کے سوا اور کیا ملا عشق ہے بلا اور کیا صلہ اسباب غم عشق اب بیاں کہاں ہو خود کو ہی ہم نے اپنی نظروں سے دیا گرا تابندہ تیرا حسن اور یہ گھنی زلفیں قلب محسن کو دیکھو آج اس نے دیا ہلا