فرصت

Poet: Abid Zaidi By: Abid Zaidi, Rawalpindi

ملے جو فرصت تو
آواز تم ہم کو دے لینا

ہم جو ٹھہرے شب بھر کے مسافر
آغوش میں تم ہم کو لے لینا

سنو جو آہٹ کوئی
تصور تم میرا کر لینا

دریچہ جو کھلے کوئی
یاد تم مجھے کر لینا

میں گر آنا سکوں
پاس تم اپنے محسوس کر لینا

لوٹ کر آنا ہے مجھے
دیا تم اک جلا رکھنا

یہ بندھن اپنے پیار کا عابد
بھرم تم اسکا رکھ لینا

Rate it:
Views: 458
25 Mar, 2010