محبت کی بہاروں سے خزائیں دور رہتی ہیں
سرور وصل سے دل کی فضائیں دور رہتی ہیں
تمہارے نام سے آباد یہ شہرِ تمنا ہے
تمہاری یاد سے تنہائیاں مسرور رہتی ہیں
تیرے ہی خواب آنکھوں میں تیری تصویر ہے دل میں
تجھے مل کر نگائیں دیر تک مخمور رہتی ہیں
فسانہ پھول کا آ کر تجھے جب جب سناتے ہیں
بہاروں کی حسیں گھڑیاں بہت مغرور رہتی ہیں
کبھی بھی ترکِ الفت کا گناہ ہر گز نہ تُو کرنا
وفا کی داستانیں ہی سدا مشہور رہتی ہیں