فصل گل جب آئے گی
ڈالی ڈالی لھرائے گی
جب یاد کرو گے ہم کو
جب پروا گدگدائے گی
تو بھی سمجھ نا پائی مجھکو
یہ دنیا تو ٹھکرائے گی
وصل میں دیوانی ہو جاتی ہے
برھا میں کیا ہو جائے گی
جب پردیس کو سدھاریں گے
تو یاد ہماری رلائے گی
کتا ب دل کے ہر پنے پر
ہماری تصویر بن جائے گی
آج مل لو گلے ہم سے
حبیب یہ گھڑی پھر نا آئیگی