Add Poetry

فلک پہ روز کتنے ہی ستارے ڈوب جاتے ہیں

Poet: Ishtiaq Kazmi By: Waqas Shah, rawalpindi

فلک پہ روز کتنے ہی ستارے ڈوب جاتے ہیں
اس دنیا کے ریلے میں سارے ڈوب جاتے ہیں

کوئی خواہش ہے میری باقی نہ کوئی ارمان دل میں ہے
جب آنکھیں بند ہو جائیں سب سہارے ڈوب جاتے ہیں

تمہیں دیکھیں یہ ہمت اپنی پیدا ہو نہیں سکتی
جب لہریں آکر چھوتی ہیں تو کنارے ڈوب جاتے ہیں

تمہیں دیکھا جونہی سب شکایتیں دم توڑ گئیں
محبت میں گلے شکوے سارے ڈوب جاتے ہیں

کبھی وصال کے آنسو کبھی تنہائی میں گریہ
خوشی اور غم کے موسم تو سارے ڈوب جاتے ہیں

کسی جنت سے یہ منظر ذرا بھی کم نہیں ہوتا
تمہاری آنکھوں میں جب نین ہمارے ڈوب جاتے ہیں

یہی ہم سوچ کر اکثر اشتیاق ان سے ہار جاتے ہیں
محبت میں دونوں ہی جیتے ہارے ڈوب جاتے ہیں

Rate it:
Views: 269
21 Nov, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets