تو نا ہو تو کون لے گا تیرے دیوانے کا نام روشنی شمع سے روشن ہے پروانے کا نام لے نا بھولے سے کبھی مشکل میں گبھرانے کا نام زندگی ہے اصل میں طوفاں سے ٹکرانے کا نام میری شہرت حسن کی مرہون منت ہے نوید اس نے خود روشن کیا ہے اپنے پرانے کا نام