لگتے ہیں وہ حسین یا پردے کا ہے کمال؟ تارے ہیں قمقمے جو جلیں چرخِ شام پر اک پل اگر وہ ٹھہریں ہماری گلی میں تو لگتا ہے جیسے چاند ہی روشن ہے بام پر