قفس حیات
Poet: Sandal Sherzad By: Sandal Sherzad, Chakwalقفس میں مقید پرنده هوں
 مجھے اڑنا هے دور افق کنارے
 ابھرتی معدوم هوتی خواهشوں کے
 سانس لیتے ساتوں آسماں په
 پر پھیلاۓ غم و اندوه کے بادلوں کو
 چیر کر هر کالی گھپ پرچھائی کو
 مجھے اڑنا هے دور افق کنارے
 کون جانے ان وسعتوں میں
 کیا کیا راز دھرے هیں تسخیر کو
 کون جانے کس سیپ میں هے موتی
 شنکھ بجا کر معلوم کرنا هے
 هر زنجیر کو توڑ کر وقت کی حالات کی
 هر آندھی کا سینه شق کر کے
 مجھے اڑنا هے دور افق کنارے
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 