قفس حیات

Poet: Sandal Sherzad By: Sandal Sherzad, Chakwal

قفس میں مقید پرنده هوں
مجھے اڑنا هے دور افق کنارے
ابھرتی معدوم هوتی خواهشوں کے
سانس لیتے ساتوں آسماں په
پر پھیلاۓ غم و اندوه کے بادلوں کو
چیر کر هر کالی گھپ پرچھائی کو
مجھے اڑنا هے دور افق کنارے
کون جانے ان وسعتوں میں
کیا کیا راز دھرے هیں تسخیر کو
کون جانے کس سیپ میں هے موتی
شنکھ بجا کر معلوم کرنا هے
هر زنجیر کو توڑ کر وقت کی حالات کی
هر آندھی کا سینه شق کر کے
مجھے اڑنا هے دور افق کنارے

Rate it:
Views: 623
06 Sep, 2014