قلب پریشاں ہر وقت ہونے کو ہے
Poet: ناصر دھامسکر By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiriقلب پریشاں ہر وقت ہونے کو ہے
 موسم خزاں چمن میں آنے کو ہے
 
 بنانا ہے نشیمن کو نہایت پرکشش
 بھلے ہی بجلیاں لاکھ کڑکنے کو ہے
 
 فریفتہ ہے دل کلیوں کی مسکان پر
 پھول تو بس اب مرجھانے کو ہے 
 
 ہے مقصود امتحاں باغباں کا یہاں
 لے رہی لپیٹے میں آگ آشیانے کو ہے
 
 ہوچکا پارہ پارہ یگانگی کا درس
 وقت کٹھن آپڑا یہ آزمانے کو ہے
 
 درد ہے ناصر شیرازہ بکھرنے کا بھی
 صدا بازگشت کی پھر گونجنے کو ہے
  
More Love / Romantic Poetry







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 